![]() |
Free Books and Article |
حق جل جلالہ کا ارشادکتنا سچا ، پکا ، حق اور سچ ہے کہ (انا نحن نزلنا الذکر وانا لہ لحٰفظون)ہم نے ذکر یعنی قرآن مجیدنازل فرمایا اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں ۔ (النحل)
اللہ تعالیٰ نے اپنی اس کتابِ مقدس کی حفاظت کا ایسا نظم فرمایا کہ حالات اور زمانوں کے حوادثا ت اسے ذرہ برابر بھی متاثر نہ کرسکے ،بل کہ جتنا اسے دبایا گیا اتنا ہی اسے ابھرنے کے مواقع فرا ہم ہوئے اورحقانیت کالوہامنوایا،اس کے مفاہیم ومقاصدکی حفاظت مفسرین کے ذریعے فرمائی گئی،اوراس کے احکامات کی حفاظت فقہاء کے ذریعے اور اس کی مرادات کی حفاظت احاد یثِ نبویہ کے ذریعے کرائی، تو اس کے الفاظ وکلمات کی حفاظت کے لیے حق تعالیٰ نے حفاظِ کرام کی مقدس جماعت پیدافرمائی،گو مختلف طریقو ں اورنہج سے الفاظِ قرآنیہ کی حفاظت ہوئی اوران شاء اللہ تاقیامِ قیامت ہوتی رہے گی، منجملہ اس کے متشابہاتِ قرآنیہ اور ہم مثل، مکرر آیات کی حفاظت بھی ہے۔اس سلسلہ میںبہت سی کتابیں مثلاً:رموزالمتشابہات،عانةالحفاظ للآیا ت المتشابہات،المعجم المفہرس لألفاظ القرآن الکریم وغیرہ دستیاب ہیں۔
زیرِ نظر کتاب'تحفۂ حفاظ 'بھی اسی سلسلہ کی ایک سنہری کڑی ہے، جس میں ایک طرح کی مکرر آیات مع تعیین ِسورت وپارہ یکجا جمع کی گئی ہیں،اگر حفاظ طلبہ اس کو موضوع بناکر مستقل محنت کریں تو امید ہے کہ بہت ہی مفید اور پختگی ٔ حفظ میں معاون ہوسکتی ہے۔
بڑی ناسپاسی ہوگی اگرمیں شکرادانہ کروں عزیز م'عبد المتین اورجاویدبوڑکھا سلمہما'کا ، جنہوں نے پوری دلچسپی اور لگن کے ساتھ حسن ِترتیب سے لے کر کمپوزنگ،پروف ریڈ نگ تک سارے مراحل انجام دیکر اس کام کو آسان تر بنادیا۔
اللہ پاک ان کو بھی زمرۂ حفاظِ کتاب اللہ میں شامل فرمائے ، اور اس سلسلہ کے
میرے جتنے بھی وسائط ہیں ان کو اجرِ جزیل نصیب فرماکر کتاب کو مقبول بنائے۔آمین
عبد الرحیم فلاحی استاذ تفسیر وحدیث جامعہ اشاعت العلوم ، اکل کوا
بسم اللہ الرحمن الرحیم
از استاذ العلماء حضرت مولانا ایوب صاحب سورتی
مجاز محی السنۃ حضرت مولانا ابرار الحق صاحب ہردوئی
بعد الحمد والصلوٰۃ! قرآن کریم پورے عالم کے انسانوں کیلئے سرمایہ ٔ سعادت اور ذریعہ ٔ ہدایت ہے جس کو بھی ہدایت ملی اسی قرآن کریم کی بدولت ملی شرط یہ ہے کہ اسے غور سے پڑھا اور سمجھا جائے ۔
الحمد للہ قرآن کریم معانی کی تشریح وتوضیح کیلئے بے شمار کتب تفسیر مختصر اور طویل اور متوسط انداز میں آچکی ہیں،اسی کے ساتھ ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ ماہ رمضان المبارک میں ہر مسلمان تراویح کی نماز میں روزانہ تقریباً سوا پارہ پڑھتا اور سنتا ہے اور اس طرح ایک ماہ میں پورا قرآن ختم ہوتا ہے۔
ضرورت تھی کہ روزانہ کی پڑھی جانے والی مقدار کی مختصر تشریح وتوضیح تمام نمازیوں کے سامنے آجائے اس لئے کہ آج کے مصروف دور میں لوگ مختصر اور سہل چیزوں کو تلاش کرتے ہیں ۔
عزیزم محترم مولانا عبد الرحیم رویدروی صاحب استاذ الحدیث جامعہ اشاعت العلوم اکل کوا نے لوگوں کے ذوق کو سامنے رکھ کر روزانہ پڑھے جانے والے سوا پارہ کی بہت عمدہ عام فہم تشریح کردی ہے ،اللہ تعالیٰ ان کو عامۃ المسلمین کی طرف سے بہترین بدلہ عطا فرمائے اور اس سے لوگوں کو بے حد نفع پہونچائے میری دعا ہے کہ اس تشریح وتوضیح کو قبول عام نصیب ہو ۔
محمد ایوب صاحب سورتی
خادم مجلس دعوۃ الحق انگلینڈ